(معاذ اﷲ! بالکل ہی واضح طور پر نشہ کو صرف حلال ہی نہیں بلکہ عبادت ٹھہرایا جارہا ہے)


فتنہء گوہر شاہی
---------
احمدی /قادیانی فتنہ کی طرح فتنہ گوہریہ بہت خطرناک فتنہ ہے۔ اس فتنے کا بانی ملعون ریاض احمد گوہر شاہی ہے۔ گوہر شاہی نے اس فتنے کا آغاز اپنی انجمن سرفروشان اسلام کے نام سے کیا، اور آج کل امام مہدی فاؤنڈیشن انٹرنیشل کے نام سےپاکستان کے بہت سے شہروں و دیہاتوں میں سرگرم ہے۔ اس فتنے کا موجودہ سربراہ یونس الگوہر لعین ہے۔
ان کا طریقہ واردات اس لحاظ سے بہت پراسرار اور خطرناک ہے کہ نہ صرف اہلسنت ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں بلکہ حضرت احمد رضا خان صاحب ؒ کی اتباع اور عقیدت کا بھی دم بھرتے ہیں۔ فتنہ گوہریہ کے پیروکار اہلسنت کو بدنام کرنے اور نوجوانوں کو راہ حق سے بہکانے کے لئے اہلسنت کا لیبل لگا کر مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہیں۔
گوہر شاہی نے اپنی گمراہی ان کتابوں میں تحریر کی ہیں جن کے نام یہ ہیں۔
1. مینارہ ءنور 2. روشناس 3. تحفۃ المجالس 4. روحانی سفر 5. تریا ق ِ قلب 6. دین ِ الٰہی
اب آپ کے سامنے ان کتب کی کچھ عبارات ثبوت کے ساتھ پیش کی جارہی ہے۔
جب تک حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کسی کو نصیب نہ ہو اسکا امتّی ہونا ثابت نہیں ۔
(بحوالہ :کتاب :مینارہ نو ر صفحہ نمبر24)
نماز‘ روزہ‘ زکوٰۃ‘ حج کو اسلام کے وقتی رکن کہا گیا ہے کہ روزانہ پانچ ہزار مرتبہ عوام‘ پچیس ہزار مرتبہ امام اور بہتر ہزار مرتبہ اولیاء کرام کو ذکر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے کہ ہر درجہ کے ذکر کے بغیر نماز بے فائدہ ہے۔ اگرچہ سجدوں سے کمر کیوں نہ ٹیڑھی ہوجائے (بحوالہ: کتاب‘ روشناس صفحہ نمبر 3)
حضرت آدم علیہ السلام نفس کی شرارت سے اپنی وراثت یعنی جنت سے نکال کر عالم ناسوت میں جو جنات کا عالم تھا‘ پھینکے گئے (معاذ اﷲ) (بحوالہ کتاب: روشناس صفحہ 8)
انبیاءکرام علیہم السلام دیدار الہٰی کو تر ستے ہیں اور یہ (اولیاءاُمّت )دیدار میں رہتے ہیں ولی نبی کا نعم البدل ہے ۔(معاذاللہ )(بحوالہ :کتاب :مینارہ نو ر صفحہ نمبر39)
حضرت آدم علیہ السلام پر یوں بہتان باندھا ہے کہ آپ نے جب اسم محمدﷺ اﷲ تعالیٰ کے نام کے ساتھ لکھا دیکھا تو خیال ہوا کہ یہ محمدﷺ کون ہیں۔ جواب آیا کہ تمہاری اولاد میں سے ہوں گے۔ نفس نے اکسایا کہ یہ تیری اولاد میں ہوکر تجھ سے بڑھ جائیں گے۔ یہ ’’بے انصافی‘ٍ ہے۔ اس خیال کے بعد آپ کو دوبارہ سزا دی گئی (معاذ اﷲ) (بحوالہ کتاب: روشناس صفحہ نمبر 9)
اﷲ تعالیٰ کا خیال ثابت کرکے اس کے علم کی نفی کی ہے۔ ایک دن اﷲ تعالیٰ کے دل میں خیال آیا کہ میں خود کو دیکھوں‘ سامنے عکس پڑا تو ایک روح بن گئی۔ اﷲ اس پر عاشق اور وہ اﷲ پر عاشق ہوگئی (معاذ اﷲ)
(بحوالہ کتاب: روشناس صفحہ نمبر 20)
جب تک حضورﷺ کی زیارت کسی کو نصیب نہ ہو اس کا امتی ہونا ثابت نہیں
(بحوالہ کتاب: مینارہ نور صفحہ نمبر 24)
علماء کی شان میں شدید ترین گستاخیاں کی گئی ہیں ایک آیت جوکہ یہود سے متعلق ہے‘ اسے علماء و مشائخ پر چسپاں کیا ہے (معاذ اﷲ)
(بحوالہ کتاب: مینارہ نور صفحہ نمبر 30,31)
عقیدہ: انبیاء کرام علیہم السلام دیدار الٰہی کو ترستے ہیں اور یہ (اولیاء امت) دیدار میں رہتے ہیں۔ ولی نبی کا نعم البدل ہے (معاذ اﷲ) (بحوالہ کتاب: مینارہ نور صفحہ نمبر 39)
گوہر شاہی اپنی کتاب روحانی سفر کے صفحہ نمبر 49 تا 50 پر رقم طراز ہے۔
اتنے میں اس نے سگریٹ سلگایا اور چرس کی بو اطراف میں پھیل گئی اور مجھے اس سے نفرت ہونے لگی۔ رات کو الہامی صورت پیدا ہوئی۔ یہ شخض (یعنی چرسی) ان ہزاروں عابدوں‘ زاہدوں اور عالموں سے بہتر ہے جو ہر نشے سے پرہیز کرکے عبادت میں ہوشیار ہیں لیکن بخل‘ حسد اور تکبر ان کا شعار ہے اور (چرس کا) نشہ اس کی عبادت ہے)
(معاذ اﷲ! بالکل ہی واضح طور پر نشہ کو صرف حلال ہی نہیں بلکہ عبادت ٹھہرایا جارہا ہے)
گوہر شاہی نے جو روحانی منازل طے کئے ہیں ان میں عورتوں کا بھی بہت زیادہ دخل ہے۔ نہ شرم‘ نہ حیا۔ اس کے روحانی سفر میں ایک مستانی کا خصوصیت کے ساتھ دخل ہے۔
عبارت… میں دن کو کبھی کبھی اس عورت کے پاس چلا جاتا‘ وہ بھی عجیب و غریب فقر کے قصے سناتی اور کبھی کھانا بھی کھلا دیتی (بحوالہ : روحانی سفر ص 34)
کہنے لگی آج رات کیسے آگئے۔ میں نے کہا پتہ نہیں۔ اس نے سمجھا شایدآج کی ادائوں سے مجھ پر قربان ہوگیا ہے اور میرے قریب ہوکر لیٹ گئی اور پھر سینے سے چمٹ گئی
(بحوالہ کتاب: روحانی سفر ص 32)
اب کچھ عقائد انکی ویب سائٹ سے ملاحظہ کیجئے جو کہ انکی کتابوں میں بھی موجود ہیں۔
1۔اللہ کے بجائے ریاض الگوہر ہی مالک المک ہے۔
2۔ گوھرشاہی کے تمام مرید گوھرشاہی کے انتقال کو گوھرشاہی کی موت تسلیم نہیں کرتے بلکہ یہ یقین رکھتے ہیں کہ گوھرشاہی جسم سمیت روپوش ہوگیا ہے، یعنی حضرت عیسی علیہ السلام کی طرح گوھرشاہی بھی اپنا جسم چھوڑکرغیبت ِ صغر ٰی میں چلے گیا ہے اور قیامت سے پہلے حضرت عیسی علیہ السلام کے ساتھ گوھرشاہی دوبارہ آئے گا۔
3۔ ریاض الگوہر کا عکس حجرہ اسود، چاند، مریخ وغیرہ میں موجود ہے۔
4۔ انکا موجودہ پیشوا یونس الگوہر کہتا ہے کہ جو شخص گوہر شاہی کو امام مہدی تسلیم نہیں کرتا اسے رب نہیں ملے گااور نہ ہی ایمان نصیب ہو گا۔
5۔ گوہر شاہی لعین کی پشت پر مہرِ مہدی لگی تھی۔
6۔ حجرہ اسود ہماری ملکیت ہے جسے سعودی عرب سے چھین لیں گے۔
7۔گوہر شاہی ملعون کی نشانیاں قرآن اور سابقہ کتب میں موجود ہیں۔
8۔ حجرہ اسود پر رنگ پھیر دیا گیا ہے، اسلئے تمام راسخ العقیدہ مسلم حج و عمرہ سے اجتناب کریں، کیونکہ قبولیت مشکوک ہے۔
9۔ امام مہدی پر وہ ایمان لائیں گے جو چاند اور سورج کی عبادت کرتے ہیں۔
آج کل گوہر شاہی کے چیلوں نے ’’مہدی فاؤنڈیشن‘‘ کے نام سے کام کرنا شروع کردیا ہے۔پاکستان کی بعض سیاسی قوتوں کی سپورٹ کی وجہ سے یہ جماعت دوبارہ سرگرم ہورہی ہے۔ اس کے کارکنان دنیا بھر میں ای میلز اور خطوط کے ذریعہ خباثتیں پھیلا رہے ہیں۔ مسلمانوں کے تمام مسالک کے علماء نے انہیں گمراہ قرار دیا ہے اور انکے ساتھ تعلقات کو ناجائز کہا ہے۔
آپ اس فتنے کی خباثت انٹرنیٹ کی مختلف سائٹس مثلاً (www.goharshahi.com/urdu/index.htm) پر ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

Comments