ایک بدکار عورت نــــــے آپ کــــــے منہ پر راکھ پھینک دی.
حضرت بابزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ بہت بڑــــــے اللہ والــــــے تھــــــے.. ایک دفعہ آپ اپنــــــے کچھ مریدوں کــــــے ساتھ کہیں جا رھــــــے تھــــــے کہ ایک بدکار عورت نــــــے آپ کــــــے منہ پر راکھ پھینک دی.. آپ کــــــے منہ ســــــے نکلا.. " الحمدللہ "
مریدین کو اس عورت پر بہت غصہ آیا اور انہوں نــــــے عرض کیا.. " حضرت آپ حکم دیں تو ابھی اس عورت کی پٹائی کردیں.. اس کو اس گستاخی کی جرات کیســــــے ھوئی.. "
آپ نــــــے فرمایا.. " اگر تم لوگ صبر ســــــے کام نہیں لــــــے سکتــــــے تو میرا ساتھ چھوڑ دو.. اللہ والوں کا راستہ تو صبر کا راستہ ھــــــے.. "
مریدوں نــــــے پوچھا.. " حضرت ! آپ نــــــے الحمدللہ کیوں کہا تھا.. اس کی کیا وجہ تھی.. "
حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ نــــــے فرمایا.. " الحمدللہ اس بات پر کہا کہ جو سر اپنــــــے گناھوں کی وجہ ســــــے آگ برسنــــــے کــــــے قابل تھا اللہ نــــــے کتنا کرم کیا کہ اس پر صرف راکھ ھی پھینکی گئی..
لہٰذا میں نــــــے اللہ کا شکر ادا کیا کہ ائــــــے اللہ ! ان چھوٹی چھوٹی پریشانیوں کی وجہ ســــــے ھمارا کام بن جائــــــے اور ھمیں قیامت کــــــے دن کی بڑی پریشانی ســــــے بچا لینا..
مریدین کو اس عورت پر بہت غصہ آیا اور انہوں نــــــے عرض کیا.. " حضرت آپ حکم دیں تو ابھی اس عورت کی پٹائی کردیں.. اس کو اس گستاخی کی جرات کیســــــے ھوئی.. "
آپ نــــــے فرمایا.. " اگر تم لوگ صبر ســــــے کام نہیں لــــــے سکتــــــے تو میرا ساتھ چھوڑ دو.. اللہ والوں کا راستہ تو صبر کا راستہ ھــــــے.. "
مریدوں نــــــے پوچھا.. " حضرت ! آپ نــــــے الحمدللہ کیوں کہا تھا.. اس کی کیا وجہ تھی.. "
حضرت بایزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ نــــــے فرمایا.. " الحمدللہ اس بات پر کہا کہ جو سر اپنــــــے گناھوں کی وجہ ســــــے آگ برسنــــــے کــــــے قابل تھا اللہ نــــــے کتنا کرم کیا کہ اس پر صرف راکھ ھی پھینکی گئی..
لہٰذا میں نــــــے اللہ کا شکر ادا کیا کہ ائــــــے اللہ ! ان چھوٹی چھوٹی پریشانیوں کی وجہ ســــــے ھمارا کام بن جائــــــے اور ھمیں قیامت کــــــے دن کی بڑی پریشانی ســــــے بچا لینا..
Comments