ایک لڑکا اپنے لیے ایک لڑکی کا رشتہ مانگنے گیا۔ لڑکی کا باپ اُسے ملا خوش آمدید کہا
ایک لڑکا اپنے لیے ایک لڑکی کا رشتہ مانگنے گیا۔ لڑکی کا
باپ اُسے ملا خوش آمدید کہا اُس کی طرف دیکھا اور کہا :
"اس سے پہلے کہ تم کچھ کہو میں تم سے کچھ کہنا چاہتا
"اس سے پہلے کہ تم کچھ کہو میں تم سے کچھ کہنا چاہتا
ہوں مجھے صرف ایک سوال کا جواب دے دو اگر تمہارا
جواب صحیح ہوا تو ہاں سمجھو وگرنہ سمجھ لو کہ مقدر میں
لکھا غالب آچکا ہے۔"لڑکا اس بات سے خوش ہوتا ہے اور
کہتا ہے، "انکل آپ سوال بتائیں"باپ نے لڑکے کی آنکھوں
میں جھانکتے ہوئےسوال کیا :
"فجر کی اذان کب ہوتی ہے۔؟"نوجوان حیران پریشان ہو کر
ساڑھے تین بجے، تین پچپن پر یا پونے چھے بجے یہ
جواب صحیح ہوا تو ہاں سمجھو وگرنہ سمجھ لو کہ مقدر میں
لکھا غالب آچکا ہے۔"لڑکا اس بات سے خوش ہوتا ہے اور
کہتا ہے، "انکل آپ سوال بتائیں"باپ نے لڑکے کی آنکھوں
میں جھانکتے ہوئےسوال کیا :
"فجر کی اذان کب ہوتی ہے۔؟"نوجوان حیران پریشان ہو کر
ساڑھے تین بجے، تین پچپن پر یا پونے چھے بجے یہ
جواب تھا۔لڑکی کا باپ نوجوان کی طرف دیکھ کر کہتا ہے
میری بیٹی بہت مہنگی ہے میرا خیال ہے کہ تم اسکا حق
مہر ادا نہیں کرسکتے کیونکہ اسکا حق مہر اسلام ہے۔اے اللہ
مسلمان لڑکیوں کو اچھے دیندار خاوند دے اور مسلمان
لڑکوں کو نیک بیویاں عطا فرما۔ آمین
Comments