ALLAH O AKBAR

assalam ualikum fnds salam ka jawab dena har muslmam pe farz hai@

Daily Quran‎نور القرآن الكريم‎'s photo.‎محمد رضوان‎'s photo.Post By : #NomanHabibwww.facebook.com/AlArifIslamicVoiceChannelGolden alfaaz 

S J‎بسم اللہ الرحمن الرحیم
 کافروں کی سازشوں سے بچنے کا آسان طریقہ 
پڑھیں عمل کریں اور دوستوں سے شئیر بھی کریں
جزاک اللہ خیرا
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ لَهُ خَمِيصَةٌ لَهَا عَلَمٌ فَکَانَ يَتَشَاغَلُ بِهَا فِي الصَّلَاةِ فَأَعْطَاهَا أَبَا جَهْمٍ وَأَخَذَ کِسَائً لَهُ أَنْبِجَانِيًّا

اماں عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس نقش ونگار والی ایک چادر تھی جس کی وجہ سے نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خلل محسوس ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ چادر ابوجہم کو دے دی اور ان کی سادہ چادر ان سے لے لی۔

'A'isha reported: The Apostle of Allah (may peace be upon him) had a garment which had designs upon it and this distracted him in prayer. He gave it to Abu Jahm and took a plain garment in its place which is known anbijaniya.
صحیح مسلم:جلد اول:کتاب:مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان :باب:نقش ونگار والے کپڑے میں نماز پڑھنے کی کراہت کے بیان میں

اس حدیث مبارکہ سے جو سبق ملتا ہے وہ یہی ہے کہ سادہ جائے نماز (مصلیٰ) پر نماز ادا کی جائے اس طرح ایک تو سنت پر عمل ہو جائے گا اور دوسرا کفار کی سازشوں سے آسانی سے بچا جا سکے گا، 
دوسرا اکثر مصلوں پر بیت اللہ اور مسجد نبی ﷺ کی تصاویر بھی بنی ہوتیں ہیں جن پر نہ چاہتے ہوئے بھی پاؤں آجاتا ہے اور بعض لوگوں کو ان تصاویر پر بیٹھے بھی دیکھا ہے جو کہ سراسر بے ادبی ہے اس لیے بھی ایسے جائے نماز استعمال نہیں کرنے چاہیے۔
یہ دو تصاویر صرف ایک مثال کے طور پر پیش کی گئی ہیں ورنہ ایسے بےشمار جائے نماز ہیں جن پر نقش و نگار بنے ہوتے ہیں اور ان میں ایسی شکلیں ہوتی ہیں جو کہ جانداروں سے ملتی ہیں اس لیئے بھائیو اور بہنو اپنی عبادت کو سنت کے مطابق ادا کریں اور ان سازشوں سے بھی بچیں۔
اللہ ہم سب کو سنت کے مطابق عمل کرنے کی توفیق دے آمین‎

Comments