Complete Holy Quran world face book
The Holy Quran Arabic with Translation in English software for the Holy Quran Listen to the Holy Quran. Browse to Sahi Bukhari, Muslim, Abu Daoud and other Hadith & Islamic books Posts Tagged android mobile app development. Tilawat Wa Tarjuma
http://www.myquraan.com
Enjoy Islam - Free Islamic resources for every Muslim and non Muslim - quran whit urdu english end poshto audio mp3 islamic images.;;;;;;;;;;;;;;;;.http://www.holyquran.cf
Monday, November 19, 2018
جمعہ خطبہ براہ راست مخکئ شئر کئ اللہ رضادپارہFriday sermon
جمعہ خطبہ براہ راست مخکئ شئر کئ اللہ رضادپارہ
Sunday, November 18, 2018
Quran-Para01/30-Urdu Translation
Quran-Para01/30-Urdu Translation
Tuesday, November 21, 2017
یہ ہے میرا اللہ کی طاقت ۔ کرشمے معجزے ۔ایمان تازہ کرنے والی ویڈیو
یہ ہے میرا اللہ کی طاقت ۔ کرشمے معجزے ۔ایمان تازہ کرنے والی ویڈیو
Monday, November 6, 2017
I'm new to the newest and most popular
أعمل الإعجاب بالصفحة موقع القرأن الكريم
يا أيها الذين آمنوا اجتنبوا كثيرا من الظن إن بعض الظن إثم
أكتب استغفرالله بنية زيادة الرزق وذهاب الهم والحزن
أكتب شيء تؤجر عليه حتى لو بكلمه
ليصلك كل ما هو جديد 👈 أعمل الإعجاب بالصفحة موقع القرأن الكريم
Tuesday, October 31, 2017
Thursday, October 19, 2017
Surat Al-Fatihah
Surat Al-Fatihah
Sadaqat `Ali
Saturday, October 14, 2017
مکمل قران مجید عربی میں Full Quran in Arabic
مکمل قران مجید عربی میں Full Quran in Arabic
Friday, October 13, 2017
ALL POST
"یاجوج ماجوج" کے بارے میں کچھ دلچسپ و عجیب جاننا چاہتے ہیں, (معاذ اﷲ! بالکل ہی واضح طور پر نشہ کو صرف حلال ہی نہیں بلکہ عبادت ٹھہرایا جارہا ہے), 1932ءمیں قدرت نے اس کا کھلا ثبوت ہزاروں انسانوں کی آنکھوں کے سامنے عیاں کردیا۔, Al-Fatihah urdu trsnslation audio, Best Answer Allah Akber - Old man challenges Dr. Zakir, Bihar (Day 1 - Urdu), Bihar (Day 2 - Urdu), Bihar (Day 3 - Urdu), DR ZAKIR NAIK | ISLAM'S VIEW ON TERRORISM AND JIHAAD | MALAYSIA | FULL LENGTH, Dr Zakir Naik in Kishanganj, Dr Zakir Naik Urdu Question and Answer, Ex-Qadiani - فتنہ گوہر شاہی کیا ہے؟_1, FULL 1 BEAUTIFUL SURAH AL REHMAN AL QURAN KARIM .BY SUDAIS, Islamic Ahadees 1, Islamic Ahadees 2, Islamic Ahadees 3, Life and death - Qabar Ka Azad Kesa Ho Ga, Maulana Tariq Jameel {Qabar Ki Roshni} [FULL BAYAN] [Nr. 22], myquraan.com, Qayamat Ki Nishaniyan By Maulana Tariq Jameel [HD], Zahoor Imam MEhdi ( Qayamat Ki Nishaniya -6 )By Tauseef Ur rehman, zikr, ایک شادی شدہ نے کہا :, بس اک بار دیکھیں اور سنیں شیئر آپ خود کریں گے, ﺑﮩﺖ ﮨﯽ ﺣﺴﺎﺱ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻏﻮﺭﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ, جیو کا اسلام مخالف چہرہ ایک بار پھر بے نقاب, حضرت الیاس علیہ السلام کے زمانہ میں اربیل نامی عورت, حضرت حسن بصری (رحمتہ اللہ علیہ) فرما تے ہیں, خونی چاندوں کی نمود، صہیونیوں کا پانچ صدیوں سے انتظار, د قيامت په ورځ به دې لا اله الالله ته ځواب څه وي؟, دعا بلاشبہ ایک اعلی عبادت ہے ، مگر جہاں تک دعا کی قبولیت کا سوال ہے, دل کانپ جائے زبان لرز جائے ایسا کفر بکا ہے گوہرشاہی کتے نے, ذکر اللہ کی فضیلت و اہمیت, رات کے دو بجے جب کوئی گہری نیند سو رہا ہو یا, شیخ سعدی فرماتے ہیں, کمزور دل نہیں دیکھے - حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ_1, مسلمانوں کا باہمی انتشار شیطان کی سب سے بڑی کامیابی ہے, مقاتل بن سلیمان رحمہ اللہ مسکرائے اور فرمای, कुरान قرآن کےسائنٹفک موجزات Scientific Miracles of Qur'an -Urdu
ﺑﮩﺖ ﮨﯽ ﺣﺴﺎﺱ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻏﻮﺭﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ
#Copied
۔ HUM چینل کے ڈرامے ”پاکیزہ“ میں طلاق کے بعد بیٹی کا بہانہ بنا کر طلاق کو چھپایا گیا اور سابق خاوند کے ساتھ رہائش رکھی جبکہ بیٹی چھوٹی نہیں، شادی کے قابل عمر کی ہے۔
۲۔ APLUS کے ڈرامے ”خدا دیکھ رہا ہے“ میں طلاق کے بعد شوہر منکر ہو جاتا ہے اور مولوی صاحب سے جعلی فتوی لے کر بیوی کو زبردستی اپنے پاس روک کے رکھتا ہے جبکہ بیوی راضی نہیں ہوتی۔
۳۔ ARY کے ڈرامے ”انابیہ“ میں شوہر طلاق کے بعد منکر ہو جاتا ہے جبکہ والدہ اور بہن گواہ تھیں۔ بیوی والدین کے گھر آجاتی ہے۔ شوہر اسے دوبارہ لے جانا چاہتا ہے۔ لڑکی خلع کا کیس دائر کر دیتی ہے اور فیصلہ ہونے کے باوجود صرف اپنی بہن کا گھر بسانے کی خاطر اسی شخص کے پاس دوبارہ جانے تیار ہو جاتی ہے۔
۴۔ HUM کے ڈرامے ”ذرا یاد کر“ میں طلاق کے بعد حلالہ کے لیے لڑکی خود شوہر تلاش کر رہی ہے تا کہ دوسری شادی کرکے اس سے طلاق لے کر پہلے والے شوہر سے دوبارہ شادی کر سکے۔ جبکہ باقاعدہ پلاننگ کر کے حلالہ کرنا ناجائزہے۔ اسلامی حکم یہ ہے کہ اگر طلاق دے دی جائے تو لڑکی دوسرا نکاح کر سکتی ہے۔ اور اگر کسی وجہ سے وہ دوسری شادی ختم ہو جائے تو اگر وہ چاہے تو پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے مگر پلان کر کے نہیں۔
۵۔ GEO کے ڈرامے ”جورو کے غلام“ میں ایک بیٹے نے باپ کی بات مانتے ہوئے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور پھر ایک شخص کو رقم دے کر اپنی بیوی سے نکاح کروایا تا کہ دوسرے دن وہ طلاق دے دے اور یہ خود اس سے نکاح کر سکے۔
۶۔ HUM کے ڈرامے ”من مائل“ میں لڑکی طلاق کے بعد اپنے والدین کے گھر جانے کے بجائے اپنے چچا کے گھر ان کے بیٹے کے ساتھ رہتی ہے جبکہ چچا اور چچی گھر پر نہیں ہیں۔ وہ بعد میں اطلاع سن کر آتے ہیں۔
۷۔ HUM کے ڈرامے ”تمھارے سوا“ میں میں لڑکے کے دوست کی بیوی کو کینسر ہوتا ہے۔ اس کے پاس علاج کے لیے رقم نہیں تو پلاننگ کے تحت لڑکا اپنے دوست سے طلاق دلوا کر خود نکاح کر لیتا ہے اور آفس میں لون کے لیے اپلائی کر دیتا ہے۔ اس دوران وہ لڑکی اپنے سابقہ شوہر کے ساتھ ہی بغیر عدت گزارے رہتی ہے۔ اور اس کا پورا خیال رکھتی ہے۔
سب جانتے ہیں کہ ٹی وی عوام الناس کی رائے بنانے کا ایک مؤثر ہتھیار ہے۔ اور پرائم ٹائم میں پیش کیے جانے والے ڈرامے اور ٹاک شوز کو عوام کی ایک بڑی تعداد دیکھتی ہے۔ خاص طور پر پاکستان کی۵۰ فیصد سے زائد آبادی دیہاتوں میں موجود ہے اور دیہات میں ٹی وی تفریح کا بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ھے.
ایسے میں ایک پوری پلاننگ اور تھیم کے تحت ڈراموں کے ذریعے اسلامی احکامات کو توڑمڑور کر پیش کرنا، اس طرح کے سوالات اٹھانا اور لوگوں میں کنفیوژن پیدا کرنے کا مقصد عوام کو اسلام سے دور کرنا اور اسلامی تعلیمات پر پکے بھروسہ کو متزلزل کرنا ہے۔
کیا وزارت اطلاعات و نشریات کا کوئی بورڈ ایسا نہیں جو فلم یا ڈرامے کو پکچرائز کرنے سے قبل چیک کرے اور اس کی منظوری دے؟
کیا حکومت نے ایسی کوئی ایڈوائزری کمیٹی تشکیل نہیں دی جو ان مالکان کو ایڈوائز دے؟
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ شرعی احکامات کی اتنی کھلم کھلا خلاف ورزی پیمرا کے علم میں کیوں نہیں آتی؟ اس پر کوئی رکاوٹ کیوں نہیں؟
کیا کوئی مانیٹرنگ کمیٹی نہیں جو اسلام اور پاکستان کے خلاف پیش کی جانے والی چیزوں کا نوٹس لے؟
کیا ہمارے چینلز اور ان کے مالکان اپنی آزاد پالیسی رکھتے ہیں کہ جو چاہے دکھا دیں۔ کوئی ان کو چیک کرنے والا ۔ روکنے والا نہیں ہے؟ﺑﺎﻗﺎﺋﺪﮦ ﻧﺎﻡ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮬﻮﮞ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﭘﺮ Oppo ﻓﻮﻥ ﮐﮯ
ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﻗﻤﯿﺺ ﺍﺗﺮﯼ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ fair & lovely ﮐﮯ
ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺷﻠﻮﺍﺭ ﺍﺗﺮﯼ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺋﺶ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﭘﮧ
ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺷﺮﻣﻨﺎﮎ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﻣﺴﺘﻘﺒﻞ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﭘﮧ ﮐﮭﻠﯽ
ﻓﺤﺎﺷﯽ ﮐﺎ ﺑﺪ ﺗﺮﯾﻦ ﻣﻨﻈﺮ ﭘﯿﺶ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ .
ﭨﯽ ﻭﯼ ﮈﺭﺍﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮯ ﺣﯿﺎﺋﯽ ﻋﺮﻭﺝ ﭘﮧ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺻﺎﻑ
ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺑﺎﻗﺎﺋﺪﮦ ﺍﯾﮏ ﻣﻨﻈﻢ ﺳﺎﺯﺵ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ
ﮬﻮ ﺭﮬﺎ ﮬﮯ ﮈﺭﺍﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﻮﺭ ﮐﺎ ﺑﮭﺎﺑﮭﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﮑﺮ،
ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ،
ﺷﻮﮨﺮ ﮐﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭘﮩﻠﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﭘﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﺩ ﻓﺮﺍﮨﻢ
ﮐﺮﻧﺎ،
ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﺑﮩﻦ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﺳﮯ ﻟﮍﮐﯽ ﭘﮭﻨﺴﺎﻧﺎ
ﯾﮩﺎﮞ ﺗﮏ ﮐﮯ ﮨﻢ ﺟﻨﺲ ﭘﺮﺳﺘﯽ ﮐﮯ ﻣﻮﺿﻮﻉ ﭘﮧ ﺑﮭﯽ
ﮈﺭﺍﻣﮯ ﺑﻦ ﺭﮬﮯ ﮨﯿﮟ .
ﺍﻥ ﻣﻮﺿﻮﻋﺎﺕ ﭘﮧ ﺑﻨﺎﺋﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮈﺭﺍﻣﻮﮞ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ
ﻧﺌﯽ ﻧﺴﻞ ﮐﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺫﮨﻨﯽ ﻧﺸﻮﻧﻤﺎ ﮐﯽ ﺟﺎ ﺭﮨﯽ ﮬﮯ ﺟﺲ
ﮐﮯ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻭﻗﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﮨﯽ ﺑﮭﯿﺎﻧﮏ ﻧﺘﺎﺋﺞ ﻧﮑﻠﯿﮟ
ﮔﮯ . ﺍﻥ ﭼﯿﻨﻠﺰ ﮐﻮ ﺍﺏ ﻓﯿﻤﻠﯽ ﭼﯿﻨﻠﺰ ﮐﮩﻨﺎ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﻧﮩﯿﮟ
ﺭﮨﺎ . ﻣﺬﮨﺒﯽ ﻃﺒﻘﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﺱ ﮐﮭﻠﯽ ﺑﮯ ﺣﯿﺎﺋﯽ ﭘﮧ
ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﺸﻮﯾﺸﻨﺎﮎ ﮬﮯ . ﭘﻮﺭﮮ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﺼﺎﺭ
ﻋﺒﺎﺳﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﺭﯾﺎ ﻣﻘﺒﻮﻝ ﺻﺮﻑ ﺩﻭ ﮨﯽ ﻣﺠﺎﮨﺪ ﺁﭘﮑﻮ ﺍﺱ
ﮐﮭﻠﯽ ﺑﮯ ﺣﯿﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﭨﮭﺎﺗﮯ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯿﮟ ﮔﮯ .
ﺑﺎﻗﯽ ﺳﺐ ﺍﻥ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻣﺠﺎﮨﺪﻭﮞ ﮐﻮ ﮔﺎﻟﯿﺎﮞ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮨﯽ
ﻣﻠﯿﮟ ﮔﮯ . ﮨﻤﯿﮟ ﺑﻈﺎﮨﺮ ﭼﮭﻮﭨﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯﻣﮕﺮ
ﺑﮩﺖ ﮨﯽ ﺣﺴﺎﺱ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻏﻮﺭﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ ..
ﮐﻞ ﭘﭽﮭﺘﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ ﺁﺝ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﭨﮭﺎﺅ ..ﺁﮔﮯ
ﺑﮍﮬﻮ ..ﺳﻮﭼﻮ
ﺍﭘﻨﮯ ﻟﯿﺌﮯ ...ﺍﭘﻨﮯ ﻭﻃﻦ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ...ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ...
ﺍﭘﻨﯽ ﺁﺧﺮﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ
۔ HUM چینل کے ڈرامے ”پاکیزہ“ میں طلاق کے بعد بیٹی کا بہانہ بنا کر طلاق کو چھپایا گیا اور سابق خاوند کے ساتھ رہائش رکھی جبکہ بیٹی چھوٹی نہیں، شادی کے قابل عمر کی ہے۔
۲۔ APLUS کے ڈرامے ”خدا دیکھ رہا ہے“ میں طلاق کے بعد شوہر منکر ہو جاتا ہے اور مولوی صاحب سے جعلی فتوی لے کر بیوی کو زبردستی اپنے پاس روک کے رکھتا ہے جبکہ بیوی راضی نہیں ہوتی۔
۳۔ ARY کے ڈرامے ”انابیہ“ میں شوہر طلاق کے بعد منکر ہو جاتا ہے جبکہ والدہ اور بہن گواہ تھیں۔ بیوی والدین کے گھر آجاتی ہے۔ شوہر اسے دوبارہ لے جانا چاہتا ہے۔ لڑکی خلع کا کیس دائر کر دیتی ہے اور فیصلہ ہونے کے باوجود صرف اپنی بہن کا گھر بسانے کی خاطر اسی شخص کے پاس دوبارہ جانے تیار ہو جاتی ہے۔
۴۔ HUM کے ڈرامے ”ذرا یاد کر“ میں طلاق کے بعد حلالہ کے لیے لڑکی خود شوہر تلاش کر رہی ہے تا کہ دوسری شادی کرکے اس سے طلاق لے کر پہلے والے شوہر سے دوبارہ شادی کر سکے۔ جبکہ باقاعدہ پلاننگ کر کے حلالہ کرنا ناجائزہے۔ اسلامی حکم یہ ہے کہ اگر طلاق دے دی جائے تو لڑکی دوسرا نکاح کر سکتی ہے۔ اور اگر کسی وجہ سے وہ دوسری شادی ختم ہو جائے تو اگر وہ چاہے تو پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے مگر پلان کر کے نہیں۔
۵۔ GEO کے ڈرامے ”جورو کے غلام“ میں ایک بیٹے نے باپ کی بات مانتے ہوئے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور پھر ایک شخص کو رقم دے کر اپنی بیوی سے نکاح کروایا تا کہ دوسرے دن وہ طلاق دے دے اور یہ خود اس سے نکاح کر سکے۔
۶۔ HUM کے ڈرامے ”من مائل“ میں لڑکی طلاق کے بعد اپنے والدین کے گھر جانے کے بجائے اپنے چچا کے گھر ان کے بیٹے کے ساتھ رہتی ہے جبکہ چچا اور چچی گھر پر نہیں ہیں۔ وہ بعد میں اطلاع سن کر آتے ہیں۔
۷۔ HUM کے ڈرامے ”تمھارے سوا“ میں میں لڑکے کے دوست کی بیوی کو کینسر ہوتا ہے۔ اس کے پاس علاج کے لیے رقم نہیں تو پلاننگ کے تحت لڑکا اپنے دوست سے طلاق دلوا کر خود نکاح کر لیتا ہے اور آفس میں لون کے لیے اپلائی کر دیتا ہے۔ اس دوران وہ لڑکی اپنے سابقہ شوہر کے ساتھ ہی بغیر عدت گزارے رہتی ہے۔ اور اس کا پورا خیال رکھتی ہے۔
سب جانتے ہیں کہ ٹی وی عوام الناس کی رائے بنانے کا ایک مؤثر ہتھیار ہے۔ اور پرائم ٹائم میں پیش کیے جانے والے ڈرامے اور ٹاک شوز کو عوام کی ایک بڑی تعداد دیکھتی ہے۔ خاص طور پر پاکستان کی۵۰ فیصد سے زائد آبادی دیہاتوں میں موجود ہے اور دیہات میں ٹی وی تفریح کا بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ھے.
ایسے میں ایک پوری پلاننگ اور تھیم کے تحت ڈراموں کے ذریعے اسلامی احکامات کو توڑمڑور کر پیش کرنا، اس طرح کے سوالات اٹھانا اور لوگوں میں کنفیوژن پیدا کرنے کا مقصد عوام کو اسلام سے دور کرنا اور اسلامی تعلیمات پر پکے بھروسہ کو متزلزل کرنا ہے۔
کیا وزارت اطلاعات و نشریات کا کوئی بورڈ ایسا نہیں جو فلم یا ڈرامے کو پکچرائز کرنے سے قبل چیک کرے اور اس کی منظوری دے؟
کیا حکومت نے ایسی کوئی ایڈوائزری کمیٹی تشکیل نہیں دی جو ان مالکان کو ایڈوائز دے؟
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ شرعی احکامات کی اتنی کھلم کھلا خلاف ورزی پیمرا کے علم میں کیوں نہیں آتی؟ اس پر کوئی رکاوٹ کیوں نہیں؟
کیا کوئی مانیٹرنگ کمیٹی نہیں جو اسلام اور پاکستان کے خلاف پیش کی جانے والی چیزوں کا نوٹس لے؟
کیا ہمارے چینلز اور ان کے مالکان اپنی آزاد پالیسی رکھتے ہیں کہ جو چاہے دکھا دیں۔ کوئی ان کو چیک کرنے والا ۔ روکنے والا نہیں ہے؟ﺑﺎﻗﺎﺋﺪﮦ ﻧﺎﻡ ﻟﮯ ﮐﮯ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮬﻮﮞ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﭘﺮ Oppo ﻓﻮﻥ ﮐﮯ
ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﻗﻤﯿﺺ ﺍﺗﺮﯼ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ fair & lovely ﮐﮯ
ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺷﻠﻮﺍﺭ ﺍﺗﺮﯼ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺋﺶ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﭘﮧ
ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺷﺮﻣﻨﺎﮎ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﻣﺴﺘﻘﺒﻞ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﭘﮧ ﮐﮭﻠﯽ
ﻓﺤﺎﺷﯽ ﮐﺎ ﺑﺪ ﺗﺮﯾﻦ ﻣﻨﻈﺮ ﭘﯿﺶ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ .
ﭨﯽ ﻭﯼ ﮈﺭﺍﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮯ ﺣﯿﺎﺋﯽ ﻋﺮﻭﺝ ﭘﮧ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺻﺎﻑ
ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺑﺎﻗﺎﺋﺪﮦ ﺍﯾﮏ ﻣﻨﻈﻢ ﺳﺎﺯﺵ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ
ﮬﻮ ﺭﮬﺎ ﮬﮯ ﮈﺭﺍﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﻮﺭ ﮐﺎ ﺑﮭﺎﺑﮭﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﮑﺮ،
ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺑﻮﺍﺋﮯ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ،
ﺷﻮﮨﺮ ﮐﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﻮ ﭘﮩﻠﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﭘﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﺩ ﻓﺮﺍﮨﻢ
ﮐﺮﻧﺎ،
ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﺎ ﺑﮩﻦ ﮐﯽ ﻣﺪﺩ ﺳﮯ ﻟﮍﮐﯽ ﭘﮭﻨﺴﺎﻧﺎ
ﯾﮩﺎﮞ ﺗﮏ ﮐﮯ ﮨﻢ ﺟﻨﺲ ﭘﺮﺳﺘﯽ ﮐﮯ ﻣﻮﺿﻮﻉ ﭘﮧ ﺑﮭﯽ
ﮈﺭﺍﻣﮯ ﺑﻦ ﺭﮬﮯ ﮨﯿﮟ .
ﺍﻥ ﻣﻮﺿﻮﻋﺎﺕ ﭘﮧ ﺑﻨﺎﺋﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮈﺭﺍﻣﻮﮞ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ
ﻧﺌﯽ ﻧﺴﻞ ﮐﯽ ﺍﯾﺴﯽ ﺫﮨﻨﯽ ﻧﺸﻮﻧﻤﺎ ﮐﯽ ﺟﺎ ﺭﮨﯽ ﮬﮯ ﺟﺲ
ﮐﮯ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻭﻗﺘﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﮨﯽ ﺑﮭﯿﺎﻧﮏ ﻧﺘﺎﺋﺞ ﻧﮑﻠﯿﮟ
ﮔﮯ . ﺍﻥ ﭼﯿﻨﻠﺰ ﮐﻮ ﺍﺏ ﻓﯿﻤﻠﯽ ﭼﯿﻨﻠﺰ ﮐﮩﻨﺎ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﻧﮩﯿﮟ
ﺭﮨﺎ . ﻣﺬﮨﺒﯽ ﻃﺒﻘﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﺱ ﮐﮭﻠﯽ ﺑﮯ ﺣﯿﺎﺋﯽ ﭘﮧ
ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﺸﻮﯾﺸﻨﺎﮎ ﮬﮯ . ﭘﻮﺭﮮ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﺍﻧﺼﺎﺭ
ﻋﺒﺎﺳﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﺭﯾﺎ ﻣﻘﺒﻮﻝ ﺻﺮﻑ ﺩﻭ ﮨﯽ ﻣﺠﺎﮨﺪ ﺁﭘﮑﻮ ﺍﺱ
ﮐﮭﻠﯽ ﺑﮯ ﺣﯿﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﭨﮭﺎﺗﮯ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯿﮟ ﮔﮯ .
ﺑﺎﻗﯽ ﺳﺐ ﺍﻥ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻣﺠﺎﮨﺪﻭﮞ ﮐﻮ ﮔﺎﻟﯿﺎﮞ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮨﯽ
ﻣﻠﯿﮟ ﮔﮯ . ﮨﻤﯿﮟ ﺑﻈﺎﮨﺮ ﭼﮭﻮﭨﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯﻣﮕﺮ
ﺑﮩﺖ ﮨﯽ ﺣﺴﺎﺱ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﻏﻮﺭﮐﺮﻧﺎ ﮨﻮﮔﺎ ..
ﮐﻞ ﭘﭽﮭﺘﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ ﺁﺝ ﺁﻭﺍﺯ ﺍﭨﮭﺎﺅ ..ﺁﮔﮯ
ﺑﮍﮬﻮ ..ﺳﻮﭼﻮ
ﺍﭘﻨﮯ ﻟﯿﺌﮯ ...ﺍﭘﻨﮯ ﻭﻃﻦ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ...ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ...
ﺍﭘﻨﯽ ﺁﺧﺮﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ
Tuesday, August 25, 2015
قرآن کےسائنٹفک موجزات Scientific Miracles of Qur'an -Urdu
قرآن کےسائنٹفک موجزات Scientific Miracles of Qur'an -Urdu
Best Answer Allah Akber - Old man challenges Dr. Zakir
Best Answer Allah Akber - Old man challenges Dr. Zakir
Dr Zakir Naik Urdu Question and Answer
Dr Zakir Naik Urdu Question and Answer
Dr Zakir Naik in Kishanganj, Bihar (Day 3 - Urdu)
Dr Zakir Naik in Kishanganj, Bihar (Day 3 - Urdu)
Agar Aapka Label Aapka Irada Zahir Kare Toh Usey Pehen Lijiye - World famous Orator Dr Zakir Naik delivered Public talks in Hindi / Urdu followed by open Question and Answer sessions at Tauheed Educational Trust complex in Kishanganj, Bihar during 30th March - 1st April, 2012. On third day Dr Zakir Naik given a talk on the topic "Agar Aapka Label Aapka Irada Zahir Kare Toh Usey Pehen Lijiye", followed by Question and Answer session. The video contains the third day lecture of Dr Zakir Naik which was listened by around 5,00,000 (five lakh people), which was a history in itself.
Dr Zakir Naik in Kishanganj, Bihar (Day 2 - Urdu)
Dr Zakir Naik in Kishanganj, Bihar (Day 2 - Urdu)
Dr Zakir Se Puchiye - World famous Orator Dr Zakir Naik delivered Public talks in Hindi / Urdu followed by open Question and Answer sessions at Tauheed Educational Trust complex in Kishanganj, Bihar during 30th March - 1st April, 2012. On second day Dr. Zakir Naik answered the questions from public. The video contains the second day lecture of Dr Zakir Naik which was listened by around 5,00,000 (five lakh people), which was a history in itself.
Dr Zakir Naik in Kishanganj, Bihar (Day 1 - Urdu)
Kya Qur'an ko Samajh kar Padhna Zaroori hai? - World famous Orator Dr Zakir Naik delivered Public talks in Hindi / Urdu followed by open Question and Answer sessions at Tauheed Educational Trust complex in Kishanganj, Bihar during 30th March - 1st April, 2012. On first day Dr. Zakir Naik given a talk on the topic "Kya Qur'an ko Samajh kar Padhna Zaroori hai? (Al Qu'ran - Should it be Read with Understanding?) - The video contains the first day lecture of Dr Zakir Naik which was listened by around 5,00,000 (five lakh people), which was a history in itself.
DR ZAKIR NAIK | ISLAM'S VIEW ON TERRORISM AND JIHAAD | MALAYSIA | FULL LENGTH
DR ZAKIR NAIK | ISLAM'S VIEW ON TERRORISM AND JIHAAD | MALAYSIA | FULL LENGTH
Video Code: (IVT_MLSY_FLEN) complete holy quran
Video Code: (IVT_MLSY_FLEN) complete holy quran
Friday, January 2, 2015
Life and death - Qabar Ka Azad Kesa Ho Ga
Human life is mortal. We need to leave this world on our turn. Science has helped us a ton and made human life resembles a cot of roses yet at the same time science has neglected to answer that why human cells get more established and we kick the bucket. These are a percentage of the riddles that science possibly will never have the capacity to reply. The human life compass that used to associate with 100 years is lessened now to only 50 or 60 years old. Demise is terrible and it likewise can’t be anticipated. In any case, first time ever, the researchers have succeeded to catch the snippets of human passing.
The idea about the life and passing is diverse in distinctive religions. For Hindus they will come 7 times in this world. That why they allude the idea of History repeating itself as your first or second or third conception in this world. For dedicates and Muslims, life is simply once and on judgment day we will need to respond in due order regarding our deeds. Life is simply a test for us. The individuals who take it as a test and exam are constantly generally correct and the individuals who don’t trust in the idea of judgment day are basically found in hopeless conditions. All the malice and miss deeds done by the individuals in this world are a direct result of the way that they don’t accept that one day they will need to respond in due order regarding all there miss deeds and there will be no departure.
Individuals who are religious in genuine sense are generally found doing honorable deeds and staying far from the transgressions. This is by all accounts infantile however these individuals are the genuine champions in this present reality. One day they will be remunerated for their great work and others will be taking a gander at them with wet eyes.
The idea of life and passing is one of the unsolved riddles of the world. Researchers have neglected to answer it and that is the reason individuals are still startle of death. It can’t be anticipated and can’t be ceased. It’s a framework made by the God to keep adjust on the planet. We can’t upset it and we can’t transform it. There are sure things in this world that men can’t change. Researchers have caught the snippets of death by utilizing the uncommon infra red cams. The outcome is extremely intriguing and it likewise makes the cases of Islam substantially stronger.
انسانی زندگی فانی ہے. ہم اپنے باری پر اس دنیا کو چھوڑ کرنے کی ضرورت ہے.سائنس ہمیں ایک ٹن میں مدد ملی ہے اور بنایا انسانی زندگی انسانی خلیات زیادہ قائمہو جاؤ کیوں کہ جواب دینے کے لئے نظر انداز کیا ہے، ایک ہی وقت سائنس میں ابھی تک گلاب کے پھول کی ایک پلنگ سے ملتا ہے اور ہم بالٹی لات مار کر. انسائنس ممکنہ طور پر جواب دینے کی صلاحیت کی ضرورت کبھی نہیں کرے گا کہپہیلیوں کا ایک فی صد ہیں. 100 سال کے ساتھ شریک بناتے تھے اس سے انسانیزندگی کمپاس صرف 50 یا 60 سال کی عمر کے لئے اب کم ہو رھا ہے. انتقالخوفناک ہے اور یہ اسی طرح متوقع نہیں کیا جا سکتا. کسی بھی صورت میں، پہلی بار کبھی، محققین انسانی پاسنگ کے ٹکڑوں کو پکڑنے کے لئے کامیاب ہو گئے.
زندگی اور گزر کے بارے میں خیال مخصوص مذاہب میں متنوع ہے. ہندوؤں کے لئے وہ اس دنیا میں 7 مرتبہ آئے گا. وہ اس دنیا میں آپ کی پہلی یا دوسری یا تیسری تصور کے طور پر خود کو دہرانے تاریخ کے خیال اشارہ یہی وجہ ہے کہ.سرشار ہے اور مسلمانوں کے لئے، زندگی صرف ایک بار ہوتا ہے اور قیامت کے دن پر ہم نے اپنے اعمال کے بارے میں کی وجہ سے ترتیب میں جواب دینے کے لئے کی ضرورت ہو گی. زندگی صرف ہمارے لئے ایک امتحان ہے. ایک ٹیسٹاور امتحان کے طور پر لے جو افراد مسلسل عام طور پر صحیح ہیں اور قیامت کے دن کے تصور میں اعتماد نہیں ہے جو افراد کو بنیادی طور پر مایوس کن حالات میں پائے جاتے ہیں. تمام بغض اور اس دنیا میں افراد کی طرف سے کیا اعمال کی کمی محسوس کیا وہ ایک دن وہ تمام اعمال وہاں یاد آتی ہے اور کوئی روانگی سے ہو جائے گا کے بارے میں کی وجہ سے ترتیب میں جواب دینے کے لئے کی ضرورت ہو گی کہ اس کو قبول نہیں کرتے کہ جس طرح کی ایک براہ راست نتیجہ ہیں.
حقیقی معنوں میں مذہبی ہیں وہ افراد جو عام طور پر باعزت اعمال کر پایا اورخطاؤں سے دور رہ رہے ہیں. بچے تمام اکاؤنٹس تاہم ان افراد اس موجودہ حقیقت میں حقیقی چیمپئن ہیں کی طرف سے یہ ہے. وہ ان کے عظیم کام اور دوسروں کے لئے remunerated رکھا جائے گا ایک دن گیلی آنکھوں کے ساتھ ان میں ایک gander لے رکھا جائے گا.
زندگی اور گزر کے خیال کی دنیا کے انسلجھی پہیلیوں میں سے ایک ہے. محققیناس کا جواب دینے سے نظر انداز کر دیا ہے اور کہ افراد اب بھی موت کے چونکنارہے ہیں ہے. یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا اور بند کر نہیں کیا جا سکتا. یہ کرہ ارض پر ایڈجسٹ رکھنے کے لئے خدا کی طرف سے بنائی گئی ایک فریم ورک ہے. ہم اسے پریشان نہیں کیا جا سکتا اور ہم اس کو تبدیل نہیں کر سکتے. مردوں کو تبدیل نہیں کر سکتے ہیں کہ اس دنیا میں اس بات کا یقین چیزیں ہیں. محققین غیر معمولی بات انفرا ریڈ کریں کیمرے کو استعمال کرتے ہوئے موت کے ٹکڑوں کو پکڑ لیا ہے. نتائج کی انتہائی دلچسپ ہے اور یہ اسی طرح اسلام کے مقدمات کافی حد تکمضبوط بناتا ہے.
Life and death - Qabar Ka Azad Kesa Ho Ga
Subscribe to:
Posts (Atom)